سورہ ء کہف
جمع کو سورہ ء کہف کا پڑھنافتنہ ء دجال سے محفوظ رہنے کی بشارت ہے مگر سوال وہی کہ سمجھ کر پڑھی جائے اور علم لدنی اور بصیرت کی آنکھ کی سعادت کے ساتھ تلاوت ہو تو سبحان اللہ ۔۔۔
فتنہء دجال سے بچنے کی یہی صورت ہے غور و فکر بصیرت اور معاملہ فہمی اور معاملات کے اسباب اور ان کی لدنی حقیقت سمجھنا اور عقل سلیم سے کام لے کر وضاحت رکھنا
اور اگر یہ صلاحیت نہ ہو تو قرآن پاک اور اسوہ حسنہ کی غیر متزلزل غیر مشروط حقانیت اور رہبری پر ایمان رکھنا
سورہ ء کہف میری پسندیدہ ترین سورتوں میں سے ایک ہے بنیادی طور اس کے تین موضوعات ہیں
اصحاب کہف ، حضرت موسیٰ علیہ السلام کا ایک بزرگ علم لدنی کی ماہر غالبا حضرت خضر علیہ السلام کے ساتھ ایک مختصر سفر جو حضرت موسیٰ کے بار بار سوال کرنے کی وجہ سے خضر علیہ السلام قطع کرنے کا عندیہ دیتے ہیں کہ وہ بظاہر معاملے کی اصلیت نہ جانتے ہوئے سوال کرتے ہیں جس کی سفر سے پہلے شرط تھی سوال نہیں کرنا بس ساتھ چلنا ہے ورنہ مفارقت ۔۔۔معذرت پر پھر فانطلقا۔ دوبارہ ساتھ چل دیتے ہیں بالآخر تین بار ایسا ہوتا ہے اور وہ علم لدنی اور بصیرت کے حامل بزرگیدہ ہستی تینوں سوالوں کے شافی جواب عطا فرماتی ہے اور اس طرح یہ سفر تمام ہوتا ہے
یعنی اس مثال کی وضاحت یوں ہے کہ
بہت سےمعاملات اس طرح ہوتے نہیں جس طرح ہمیں نظر اور سمجھ آرہے ہوتے ہیں یہ علم لدنی پر عبور رکھنے والی ہستی اپنے کشف بصیرت اور معاملہ فہمی سے سمجھتی اور فیصلہ کرتی ہے جو ہر ایک کے بس کی بساط نہیں کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام جیسے جلیل القدر پیغمبر کو بھی سوال کرتے دیکھا گیا ہے بظاہر بباطن اس کا جواب بھی بصیرت افروز نظر کے پاس کچھ اور ہی ہے
اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے پاس نعوذ با اللہ علم کی کمی تھی مگر ایک خوبصورت پیرائے میں سوال کی سادگی اور جواب کی لدنی بصیرت جو بہرحال ہر صاحب علم کے پاس بھی نہیں ہوتی اس کا اظہار کیا گیا ہے ایک دلچسپ اور خوبصورت پیرائے میں دو عظیم الشان پیغمبروں کے درمیان
بس وہی جس پہ خدا کا کرم اور ودیعت ہو ۔۔۔ یہ ایک مثالی واقعہ ہے
موجودہ شر انگیز دور میں دین اور مذہب کے حوالے سے جو بھی الٹے سیدھے سوال کسی کے ذہن میں اٹھیں یا کوئی دجالی منصوبہ ساز کرتے رہیں اس کا جواب یہی لدنی بصیرت ہے جو خدا کے خاص بندوں پر نازل ہوئی ہے اور وہ ہر سوال کا جواب رکھتے ہیں اور جہاں مناسب سمجھیں اور ضرورت محسوس کریں دے دیتے ہیں مگر تین سوالوں کے بعد موسی جیسے جلیل القدر پیغمبر کو بھی بزرگیدہ ہستی کی طرف سے وضاحت کے بعد مفارقت کا اشارہ مل گیا تھا
سو یہ سمجھانی ہے اس عظیم الشان اور خوبصورت مثال کے ساتھ کہ کسی بھی سوال جواب پروپیگنڈے اور الٹی سیدھی حماقت آمیز موشگافیوں کی ایک حد تک وضاحت کے بعد ناگزیر ہے کہ اسے اس کے حال پہ چھوڑ دیا جائے اور فتنہ ء دجال و شیطان کے بھٹکانے سے بچنے کا یہ بہترین طریقہ ہے ۔۔
کہ آپ کو الٹی سیدھی موشگافیوں سے بھٹکانے کی کوشش کی جائے آپ اپنی بصیرت اور لدنی فہم اگر ہے تو اس سے کام لیں اور اس فتنہ انگیزی کو ریجیکٹ کردیں واللہ اعلم بالثواب
یاجوج ماجوج اور حکیم ذوالقرنین کی فہم بصیرت میرے خیال کے مطابق بیکٹیریا مائیکروبس جیسی خلقت کا ذکر ہے واللہ اعلم
اور اصحاب کہف اور عزیر علیہ السلام کی دوبارہ پیدائش تو رب کی قدرت کا اظہار ہے کہ وہ ہر طریقے سے ہر طرح کا پیدا کرنا جانتا ہے ۔۔۔ اب دنیا میں پیدائش کے جتنے بھی مروجہ خیالات اور طریقہ ء کار ہیں زندگی موت اور مابعد زندگی کے ۔۔۔ یہ دو واقعات سب کی تشفی کر دیتے ہیں واللہ اعلم بالثواب
ہر جمعے کو سورہ ء کہف ضرور پڑھیں اللہ ایمان میں اضافہ فرمائے اور قرآن کریم اسوہ حسنہ اور سیرت مبارک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم جب بھی پڑھیں باطنی آنکھ کھول کے پڑھیں ۔۔۔ کہ فتنہ ء دجال سے اس دور پر خطر میں ہمیشہ امان سے رہیں جزاک اللہ خیر
اللہ کریم فہم و فراست اور ہدایت میں اضافہ فرمائے آمین
اور نت نئی مذہب سازیوں فتنہ سازیوں فرقہ بازیوں پروپیگنڈہ بازیوں سے مسلم امہ کو محفوظ رکھے
آمین ثم آمین
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے