تتلیاں سو رہی ہیں
بھنورے، بھوں اوں وں… کرتے پھولوں پہ منڈلا رہے ہیں
پھول بے بسی سے سوچتے ہیں
تتلیاں کب کوکون سے نکلیں گی
اور پھول کی حمایت میں
اک جلوس نکالیں گی
“استحصال گل نامنظور “
کا نعرہ لگاتے ہوئے
کب بھنوروں کی روک تھام ہوگی
کہ غنچہ جو کھلا ہے
ساری زندگی
پوری شان اور مان سے کھلا رہے
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے
0