میں کہیں دیکھ رہی تھی
اپنے آپ کو
آئینے کے اس پار
جیسے کوئی سراب ہو
دھوپ چھاؤں سے دوچار
تمازت بھی نہیں
نرمی بھی نہیں
شدت بھی نہیں
آسانی بھی نہیں
محبت بھی نہیں
رفاقت بھی نہیں
غلطیوں کا حساب بھی نہیں
خوش بختیوں کا شمار بھی نہیں
بد نصیبیوں کا آزار بھی نہیں
مگر
کچھ ہے
کچھ ہے۔۔۔۔۔
کسی راز دروں سے بر سر پیکار
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے