عظمی کاردار کہتی ہیں میں اس وقت پنجاب اسمبلی میں بیٹھی حلوہ پوری کھارہی تھی مزے مزے سے ( ناشتہ ہضم ہوچکا تھا یہ دوسرا فری آف کاسٹ دور چل رہا تھا)
مریم نواز نے سلام کیا
میرے منہ میں آدھی پوری کا پورا لقمہ تھا جواب دینے سے قاصر تھی جواب دینے کی بجائے
جذباتی ہوکر گلے لگ گئی کپڑے خراب کرنے ہی والی تھی ۔۔۔ کہ مریم نے میرا ہاتھ دیکھا اور مجھے دکھاکر پرے ہٹا دیا مین پیچھے سے اس کو طنزیہ اشارہ کرنے پر مجبور ہوگئی بہرحال اب احساس ہوا مجھے تیل والے ہاتھوں کو اس کے کپڑوں سے نہیں پونچھنا چاہئے تھا کہ آج اسمبلی میں پہلا دن تھا سب نئے نئے کپڑے پہن کر آئے تھے اور وہ تو اس دن ‘لیڈی آف دا ڈے ‘ تھی اور انہی کپڑوں میں منتخب ہوکر اس نے وزیر اعلی پنجاب کا حلف بھی اٹھانا تھا کہ قومی سبز ہلالی پرچم کے رنگ کے تھے
اٹ واز مائی فالٹ
پاکستان میں ‘حلوہ حلوہ ‘ کچھ زیادہ نہیں ہورہا
شب برات کی وجہ سے ۔۔کیا !؟
علماء نیو دور منع کر رہے ہیں
شب برات میں حلوہ اور دیگر بدعات سے پرہیز کرو
یہاں اسمبلی میں بھی ‘حلوہ’ چل گیا
اور اچھرہ بازار میں بھی ‘حلوہ’ پک گیا
کوئی بتلاو کہ شب برات پہ حلوہ بدعت ہے یا ہم پکائیں اور کھائیں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے