یہ دوراہا ، یہ گومگو
کبھی میں کبھی تو ہی تو
کبھی خود بنے قطب نما
کبھی جستجو ہی جستجو
نظر نظر سے چرائے ہوئے
کبھی خوامخواہ ہی دوبدو
دیار دل میں آج تلک
پل رہی ہے وہی تری آرزو
آئینہ بھی حیران ہے
کون ہے یہ ، میرا ہو بہو
صبا نے ادھار مانگی ہے
بند قبا سے تری خوش بو
وقت نے مٹا ڈالی ہے
نقش کف پا کی ، آبرو
کنول چہرہ ہاتھوں میں
جھیل جھیل ، کوئی روبرو
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے