ڈاکٹر نے تجویز کیا ہے
تمہاری عمر اب پون صدی سے اوپر ہے
تمہیں اب سچی محبت کی ضرورت ہے
جھوٹی محبت کھاتے کھاتے
خون بہت نیلا سفید ہوگیا ہے
اتنا سفید کہ
گھر کی دیواروں پہ سفیدی پوتی جاسکتی ہے
مگر سیاہی کو مٹانا مشکل ہے
پھر تم اپنا لہو کیوں دان کرو
کس کو یہاں پروان کرو
ایسے گھر میں
جس کے گٹروں میں ڈھکن تک نہیں
سارا دن بدبو امنڈتی رہتی ہے
ساری رات چغلیاں چلتی رہتی ہیں
محبت بھول کے
نفرت کا پرچار ہوتا رہتا ہے
بچہ بچہ یہاں تقسیم ہے سب
وہ تیرا وہ میرا وہ اسکا
یہ سندھی وہ پنجابی وہ پٹھان وہ بلوچ کا بچہ
ہر ایک دوسرے کے ہاتھ کا نوالہ چھینا کرتا ہے
کھاتے سب ہیں روکھی سوکھی
مگر دوسرے پہ آنکھ رکھے رہتے ہیں
کہ اس گھر کا والی وارث کوئی نہیں
نوچنے والے بہت کھانے والے بہت
کہ یہ اسلام کے نام پہ چلتا ہے
نمازی بہت سیانے بہت
دیکھنے کے اور دکھانے کے ڈرامے بہت
مسئلے بہت حل بہت اور جان چرانے بہت
آنے اور جانے بہت
تخت اور خدائی کے فرمان بہت
اور تخت سے روگردانے بہت
باغی بہت بغاوت بہت
اور اپنی قیمت لے کر کھانے بہت
ابلیس کے ہیں اس گھر میں ٹھاٹھ بہت ۔۔۔ ٹھکانے بہت
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے