۔میرا جھنڈا لگ چکا
چوٹی پہ جتنا وقت گزرنا تھا
گزر چکا۔۔۔۔
اب واپسی ہے
بیس کیمپ کی طرف،
جہاں کوئی بھی میرا اسقدر منتظر نہیں کہ
اپنا آرام تج دے۔۔۔۔
سب اپنے اپنے ٹھکانوں پہ آرام فرما ہیں یا
اپنی اپنی چوٹیاں سر کرنے کی تگ و دو میں مصروف۔۔۔
مشن سے واپسی پر
مجھے نہیں پتہ،
اب کیا کرنا ہوگا مجھے ؟
انتظار۔۔۔
بےہمتی سے زوال کا شائید
کہ عروج کے بعد
زوال ہی باقی رہ جاتا ہے
اور اسی لمحہ کی فیصلہ کن چوٹی پہ ہوں میں شائید
اداسی عمر بھر کی ہے
مگر رفتہ رفتہ شام اور گہری ہورہی ہے
ایسی رات کی طرف بڑھتے ہوئے
جس کی صبح نہیں ہوتی
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے