شهر کے راستےحفظ تھے
آیتوں کی طرح
بساط دل بچھی تھی هرموڑ پر
کون سا راسته لمبا هے
کس قدم په راه مڑتا هے
کونسا درخت کس پیڑ کا بیلی هے
کونسی جھاڑی کتنی پھیلی هے
کهاں دھول کچھ زیاده هے
کهاں راسته کشاده هے
وقت کے کس پهر میں
دھوپ کهاں هوتی هے؟
اور سایه کس طرف چلتاهے!
راه چلتےکون کهان ملے گا
کس در په
!!سانولابچه کھیلتا هوگا
اب هر جگه کچھ نیا نیا هے
کهیں کچھ نیا بن رها هے
شهرسارا گڑبڑایا هوا هے
اور بھولا هوا ، هر کوئی راسته هے
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے