وقت پہ ماہ وسال کی دبیز تہہ چڑھ چکی ہے
ہر جذبہ فوسل ہوگیا ہے
جس قدر بھی
ناسٹیلجیا کی کھرچا کھرچی کرلیں
کہ وقت سے بچھڑا کوئی ایک لمحہ پلٹ آئے
ہاتھ میں بے جان فوسل تو آجائے گا
مگر لمحے میں
جان نہیں آئے گی
جیسے مردہ ستارہ کوئی
رنگیں غبار کا شاہکار
تو بن سکتا ہے
روشنی کا جوالا پھر بن جائے ۔۔۔۔
یہ نا ممکن ہی ہے !
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے