مجھے کہیں سے مل گئی وہ خوش نما ٹوکری
جس میں صبح کے خوش رنگ پھول بھرے تھے
لہرا تے دل نے سرخوشی میں
اچھال دیئے دور تلک
سورج کے ست رنگ لہرئیے میں
بہار کے ہزاروں رنگ
زمیں کے ہر انگ پھیل گئے تھے
اور شاعری وجد میں آکر
اپنا راگا الاپ رہی تھی
شعر کا دل جھوم رہا تھا ناچ رہا تھا
اور عکس فطرت مبہوت ہوکر
اپنی قدرت کے پردے سے جھانک رہا تھا
شعر تخلیق پونے سے پہلے
خدا بھی اپنی شاہکار نظم
زمیں پہ لکھنے کی سرشاری کو
ہر سو ذرے ذرے کو بانٹ رہا تھا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گ