کسی بے پناہ سرسبز سی وادی
میں
بلند ترین پہاڑ پر
میرا انتہائی آرام دہ
ایک کمرے کا گھر ہو
باقی آزادی ہی آزادی ہو
من و سلوی کی
طرح جو جی چاہے
کھانے کو موجود ملے
دور دور تلک
پوری دنیا کا نظارہ ہو
زمین کی چھت پہ کھڑی ہوکر چاروں طرف دنیا دیکھوں
معتدل خوشگوار سا موسم ہرجا ہو
کہیں آنے جانے کی نہ خواہش
نہ ضرورت ہو
میں خود کے ساتھ تنہا رہوں
ہاں فطرت کی سرشاری
ہر دم میرے ہمراہ رہے ۔۔۔۔
اور اگر کسی دن تجھ سے ملنے کو جی چاہے
اڑ کر تجھ تک آپنہچوں ۔۔۔
کچھ پہاڑی پھل اپنی ٹوکری میں رکھ کر
وادی میں
ندیا کنارے
تجھ سے آن ملوں ۔۔۔
اور اپنی پہاڑی کے منفرد پھول اور پھل
تجھے پیش کروں
اور تری دلچسپ باتوں پہ خوب ہنسوں
پھر الوداعی ہاتھ ہلا کر
جب من چاہے
اپنے گوشہ ء عافیت
سبز پہاڑی پہ جا پہنچوں
تیری ہنسی اور اپنی مسکراہٹ ساتھ لے کے
اور اسی طرح میں ہزاروں سال جیوں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گ