بچپن میں اللہ بخشے ابو جی ہیری پوٹر جیسی طلسماتی کہانیاں گھڑ گھڑ کےہم بچوں کو سنایا کرتے تھے جنکا دورانیہ اکثر مہینوں پر محیط ہوجاتا ہم سارے بچے کزنز انکے گرد حلقہ بگوش ہوئے رہتے ایک بار انکی کہانیوں کی ” آمد” جب ذرا موقوف ہوگئی ہم بچوں کا اصرار انکی جان کو آیا ہوا تھا انہوں نے روایتی انداز سے کہانی شروع تو کردی آگے کھینچنا ذرا مشکل ہورہا تھا ہیرو کو مشن پر جنگل بھیج دیا اور پھر وہ چل پڑا…. پھر چل سو چل…. چل سو چل…. چل سو چل….. جونہی ہم کہانی کی فرمائش کرتے… چل سو چل…. چل سو چل…. جنگل ہی ختم نہ ہوکردیتا، تین چار دن چل سو چل… چل سو چل…. گھنٹوں جنگل میں چل کر بھی جنگل نہ ختم ہوا تو تنگ آکر ہم نے بھی کہانی سے توبہ کرلی
مجھ سے بھی اب کبھی اگر خیال روٹھا ہوا ہو اور بات کہے سے نہ ہو پارہی تو پھر چل سوچل
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں