کسی سوچ کے زہر کے زیر اثر نیند کے سمندر سے کوسوں دور۔۔۔۔۔
دماغ کی خشکی کے چٹپٹاتے جزیرے پر
چل چل کر ہانپ رہی ہوں
دماغ میں گرداب نما غبار تو ہے
مگر نیند نہیں
اے ۔۔۔۔
کہاں مرگئی ہے تو ؟
ہنس رہی ہے
جیسے بے بسی پہ مری۔۔۔۔
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں