گرم شهر کا تمتمایا هوا چهرا
هر شخص دوسرے سے الجھا
میں نے بھی اپنا راسته بدلا
وه بھی ، کنی کاٹ کے نکلا
هر آنکھ سے آنکھ گریزاں
برسوں کی پهچان، ناشناسا
فرصت هے تو دم بھرتےهیں
دوستی هے اب متروک، رشتا
کسی کا بےگاه رابطه ، چونکا
کام پڑگیا هے ، اسکو کیسا
دن کی منڈی میں جاں کا بیوپار
سستا بکا هے سارا ، سودا
کوئی رشته نهیں اب کسی کا
خون میں گھل گیا ، سفیدا
رات پھر طوفان ، باد وباراں
پیڑ کی پناه میں ، کوئی تنها
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں