بڑی لمبی کهانی هے
کتنے هی دور آئے اور گئے
اب خواب جیسے لگتے هیں
جو ورق پیچھے کو پلٹائیں
وه میں نهیں تھی شائید
کوئ اور تھی
یقینا کوئی اور هی تھی
جو هنسنا جانتی تھی
اورجینا بھی جانتی تھی
میں اسکا تسلسل کهاں رهی هوں
بیچ میں کتنی هی کڑیاں
ٹوٹ گئی هیں
ٹوٹی پھوٹی اک زنجیر کے ٹکڑے
جن سے میں بندھی هوئی هوں
میں وه نهیں هوں
وه کوئی اور تھی
میں کوئی اور هوں !؟
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں