کی بورڈ کی ایسی عادت پڑگئی ہے
کہ اب کاغذ قلم اٹھانے کو
دل ہی نہیں کرتا
میں تو لکھنا بھول جاؤں گی
خاموش رہنے کی ایسی عادت پڑگئی ہے
کہ آوازیں بھی چبھنے لگی ہیں
میں تو گونگی ہو جاؤں گی
بیٹھے رہنے کی ایسی عادت پڑگئی ہے
کہ اٹھ کر پانی بھی نہیں پیتی
میں تو پیاسی مرجاؤں گی
سوچنے کی ایسی عادت پڑ گئی ہے
کہ ایک کے بعد ایک سوچ
کچھ یاد ہی نہیں رہنے دیتی
میں تو پاگل ہو جاؤں گی
گھر بیٹھنے کی ایسی عادت پڑ گئ ہے
کہ راستے منت سماجت کرتے ہیں
آؤ…. آؤ… ساتھ چلیں
اورمیں سنتی ہی نہیں
میں تو اکیلی ہوجاؤں گی
تنہائی کی ایسی عادت پڑ گئ ہے
کہ اپنا چہرہ بھی نہیں دیکھتی
آئینے گرد آلود ہو گئے ہیں
لگتا ہے اک دن خود سے
میں تو اجنبی ہوجاؤں گی
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں