گندم سے رکھے رکھے خمیر اٹھنے لگا ہے
روٹی بھی سوندھی کی بجائے
کھٹی بد باس اور بد ذائقہ
میرے ہاتھ میں ہے
یہی ہے دیر تلک
معاملات کو الجھائے رکھنے کا انجام
!!اور یہ زندگی ہے
مگر اس دیر سویر میں
سوچتے سوچتے
خوشبو ؤں کی فصل بھی جواں ہوگئی ہے
کہیں سے پودینے کی خوشبو بھی ہوا میں گھل رہی ہے
روزمیری اور ریحان بھی
کھل گئے ہیں
شہد کا چھتہ بھی
خانہ خانہ لبریز ہے مٹھاس سے
حل یہی ہے کہ
ساری خوشبو دار جڑی بوٹیاں
اس میں شامل کرکے
کچھ شہد اور دودھ میں مسل کے
….. اسے زہر مار کرلوں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی