نہ ہم نئی بات کریں گے
نہ تجھ سے کوئی پرانی توقع
یا مدارات دل کی تمنا
یا کوئی آرزو ئے تشنہ کا سوال ہوگا
چپ چاپ سے کہیں مل کر
چپ چاپ سی دھن میں
گونگا سا اک مصرعہ
خاموش سی ایک غزل
گنگ سے لہجے میں ایک نظم
دل میں لے کر
اک دوراہے پہ تجھ سے ملیں گے
اور اپنی راہ پہ چل دیں گے
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی