اب ڈر سا لگنے لگا ہے
بے یقینی میں بھی اک سہم سا ہے فضاؤں میں
کسی وباء کے پھوٹ پڑنے جیسا
یا کوئی دھماکہ
کسی انہونی جیسا
دل سوکھے پتے کی طرح لرز رہا ہے
جیسے کوئی بچہ بھی زور سے ہنسے گا
یا دروازے کا پٹ بھی ہوا سے بجے گا
تو دل اک لمحے کو جیسے گھبرا کے رک جائے گا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی