طبیعت میں وہ
بے کلی ہے
عبادت بھی
بے بندگی ہے
تیرے نام پہ
سر جھکا ہے
نظر کچھ
اور چاہتی ہے
میسر ہے جب
سبھی کچھ
سراب یا
دھوکہ دہی ہے
قرار نہیں
کیوں مضطرب کو
صورت کہاں
جو یہ صورت گری ہے
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی