Month: May 2024
150 posts
صدائیں بے نام سی
صدائیں بے نام سیگنگ لبوں پہ سلی ہوئی ہیںاسم کا اشارہ نہیںکسی صوت کا سہارا نہیںکہوں تو کیا…
تصوراتی خوشی
جب چل نہ پاؤ زمیں پریہ مشورہ ہےاپنی تصوراتی خوشیساتھ لے لوصدیاں گزار کر،میلوں چل کر بھیتکان نہ…
زمیں سے قد آدم اوپر
ساری بستی میںپوری آنکھیں کھول کردیکھتی چلی آئیبالآخر جہاں فصلوں میںبالیاں جھوم رہی تھیںمیں بھی رقص کرنے سےباز…
کون واپس ہوگیا
پیچھے رہنا اس لئے بھی اچھا ہےکہ اگلے جانتے نہیں کون واپس ہوگیا عذرا مغل ہماری پلیٹفارم پر…
اگرچہ ہزار رستے ہیں
تم بڑھنے نہیں دیتے مجھ کو خود سے آگےاگرچہ ہزار رستے ہیںچل بھی دیتی ہوں تنگ آکےپھر روک…
یہ تازہ عشق کی غم خواری ہے
تازہ چائےبرسبیل تذکرہ ہےیوں ہے کہیہ تازہ عشق کی غم خواری ہےجہاں رگ رگ میں شیرینی ہےوہاں انگ…