تیرا یہ شوقِ پرواز
پابندِ سلاسل نہیں
تو بڑھ کہ اک عالمِ بے کنار
تیری کھوج میں ہے
جس کی ویرانیاں
اس قدر محروم تر
کہ لذتِ تنہائی سے بھی نا آشنا
بس تیری اُڑان کی منتظر
لیکن اک ایسی پرواز
جو محتاجِ دست و پا نہیں
مگر ہے تیرے ادراک میں پنہاں کہیں
تو اُٹھ اک موجِ بیکران کی صورت
کائنات کی ویرانیوں کو آباد کر دے
کہ تیرے بعد کرب میں
ہو کے مبتلا یہ سارا عالم
عمر بھر کسی اور
مگر تجھ جیسے کا منتظر رہے
اسلم مراد
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی