مژ گان تر ، حزون دل کو پیش ہیں
صدمہ ہے دیار ودر یاران خوش نظر
گو افتخار ہے انہیں عروج شکست پہ میری
وہ بھول رہے ہیں ساعت الم دوران خوش نظر
غم نہیں یک آفت شمشیر ہے شیوائے احباب
لاحق ہے فکر ہمیں ایفائے پیمان خوش نظر
چارہ گر زخموں کو برہنہ رہنے دے ابھی
رہ نہ جائیں باقی کچھ ارمان خوش نظر
کبھی یوں بھی دل کو تسلی دی ہے کسی نے
کہ ژولیدہ شب فراق ہے احسان خوش نظر
اسلم مراد
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی