بچپن چلا گیا
جوانی بھی یہ جا وہ جا ۔۔۔۔
اب ملگجی سی شام ہے سرمئی بالوں کے ہمراہ
اور عقل سے پیدل دل
اسے بچپن کے کھلونے کی طرح کسی الماری میں بند کردوں۔۔۔۔
اور خود
کشف ذات پہ دھیان دوں
یہ سمجھا سمجھایا سلجھا سلجھایا ۔۔۔۔ ابھی تک بھولا بانورا ۔۔۔
آخر چاہتا کیا ہے ؟
لگتا کیوں نہیں !
نہ گھر میں۔۔۔۔
نہ گھر سے باہر !؟
چاہتا کیا ہے!؟
نہ تنہائی نہ محفل
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی