تمہارےبعد دل کو کوئی بھی نہ اچھا لگا
تم سے جو تھا سلسلہ تم پہ ہی پورا ہوا
اگرچہ ہزاروں چہرے تھے تم سے حسیں
ہزار روپ تھے دلکش دلنشیں۔۔۔
مگر معیار حسن جو اک عام سے چہرے نے تشکیل کر دیا
ہزاروں چہروں میں کوئی اس گرد کو بھی نہ چھو سکا
اک ایسے سانچے میں ڈھلا تھا وہ روپ وہ مشاہدہ
کہ میری آنکھ نے اس سے بہتر کچھ دیکھا نہ تھا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی