اٹھو اب قصر شب سے
موج صبح کے ساتھ چلیں
کچھ فکر معاش کی جستجو میں
کچھ دن کے دھندوں کے ساتھ لگیں
شب کو گزرنا تھا گزر ہی گئی
دن کو چلنا ہے
چلتے چلتے بھی ڈھل ہی جائے گا
اس بیچ جو قہر ہے موسم کا
جو جبر ہے، ہستی کا
جتنا برسنا ہے برس ہی جایے گا
بس ذرا تیزگام چلیں
اور حوصلے کے ساتھ چلیں
وقت ہے
وقت کا کیا ہے…..؟
جیسا تیسا گزر ہی جائے گا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی