اٹھو اب قصر شب سے

Stylish girl exploring the city and park in the autumn

اٹھو اب قصر شب سے
موج صبح کے ساتھ چلیں
کچھ فکر معاش کی جستجو میں
کچھ دن کے دھندوں کے ساتھ لگیں
شب کو گزرنا تھا گزر ہی گئی
دن کو چلنا ہے
چلتے چلتے بھی ڈھل ہی جائے گا
اس بیچ جو قہر ہے موسم کا
جو جبر ہے، ہستی کا
جتنا برسنا ہے برس ہی جایے گا
بس ذرا تیزگام چلیں
اور حوصلے کے ساتھ چلیں
وقت ہے
وقت کا کیا ہے…..؟
جیسا تیسا گزر ہی جائے گا

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More