تھکا دیا ہے مجھے
وقت کی گھڑ سواری نے
اپنا گھوڑا جنگل میں چھوڑ کر
زمیں کی نرم گھاس پر
اوندھے منہ آرام کی آرزو کو
تنہائی آواز دے رہی ہے
آجاؤ۔۔۔۔۔
تھکن بہت ہے سو جاؤ
دوبارہ جب آنکھ کھلے گی
وقت کے بارے میں سوچیں گے
کیسے ہاتھ سے نکلا؟
کیا کھویا۔۔۔ کیا پایا؟
یا سب بے سود ہی
جمع تفریق کا حساب لگایا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی