چلو اب یوں کر لیں
کہ سارے عالم کے نہیں
اپنے سے وابستہ چند انسانوں میں ہی
وہ سچی خوشیاں بانٹیں
کہ کوئی گرفتِ الم نہ رہے
چھوڑو ان باتوں کو بھی
کہ جھگڑا سود و زیان کیا ہے
اور فکرِ تمیز رہبر و رہزن کیا ہے
کہ بڑھیں اب قدم بہ قدم کارواں یوں
نہ شکایت کسی سے، نہ عداوت رہے
کہ یہ مقامِ منزلِ دستِ صفا ہے
سفر اب کسرِ نفسی کر لیں
کہ توڑ دیں رنگ و نسل و مذہب کی
سرحدیں براعظموں کی بھی
اور نفرتیں ذہنوں میں رچیں دلوں کی کدورتیں بھی
چلو اب یوں کر لیں
کہ سفر اب الفت و محبت کر لیں
اسلم مراد
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی