بتا تو بڑا کہ میرا آنسو ؟

پہلی بار سمندر پہ گئی تو
میں نے سمندر نہیں دیکھا تھا
ساحل پہ رنگ برنگی سیپیاں چنیں تھیں
دوسری بار جب سمندر دیکھا
میں وسعت کے خوف سے
سہم گئی تھی
اور آخری بار جب سمندر دیکھا تو
نہ سیپیاں چنیں تھیں
نہ میں ڈری تھی
بلکہ اک آنسو سمندر میں ڈال کے ہنس دی تھی
اور پوچھا تھا
بتا تو بڑا کہ میرا آنسو ؟

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More