پہلی بار سمندر پہ گئی تو
میں نے سمندر نہیں دیکھا تھا
ساحل پہ رنگ برنگی سیپیاں چنیں تھیں
دوسری بار جب سمندر دیکھا
میں وسعت کے خوف سے
سہم گئی تھی
اور آخری بار جب سمندر دیکھا تو
نہ سیپیاں چنیں تھیں
نہ میں ڈری تھی
بلکہ اک آنسو سمندر میں ڈال کے ہنس دی تھی
اور پوچھا تھا
بتا تو بڑا کہ میرا آنسو ؟
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی