ہزاروں نوری سال کے فاصلے

3D space scene with fictional planets

ہزاروں نوری سال کے فاصلے پر
اپنے مدار میں تنہا ہوں
کوئی بتادے مجھے
میں آخر کہاں ہوں !؟
لوگ سب اپنے اپنے مدار میں ہیں
رشتہ بھی ہر ایک اپنی چاہ میں ہے
زمین۔۔۔۔
ہاں ایک سیارہ
وہ بھی اتنے ہنگام کے باوجود
تنہائی کی گزرگاہ میں ہے
اور رات خوف سے نکلنے کی تگ ودو میں
دن سی مصنوعی روشنیاں ادھار لے کے
خود کو روشنی کا دلاسہ دے رہی ہے
مگر ذرا اوپر خلا میں اندھیرا ہی اندھیرا ہے
اور کہیں اگر ہے روشنی تو
وہ ایسی طوفانی
کہ
رات ہراساں ہوکر مجھ میں پناہ چاہتی ہے
اور میں ۔۔۔۔
اس بے پناہی سے پناہ چاہتی ہوں

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More