کچے پن کی باتیں ہیں
گیلی لکڑی کی سلگن ہے
ایک چتا سا بستر ہے
ایک بے نام سی الجھن ہے
بے بات ہی
مرتے مرتے…..
فرقت کے
جانے کس لمحے میں جی جانا
کس لمحے زہر کو پیتے پیتے
نیند کا امرت پی جانا
ایک اگن ہے ساجن کی
ایک دھڑکا
کم بخت سوتن ہے
جو اس کے خیال میں آتی ہے
زلفوں کی مہک سے اپنی
میری بھی نیند اڑاتی
ہے
کیسر سے مکھ دمکائے ہویے
مرے کیسری جوبن کی ہنسی اڑاتی ہے
کیسریا!
وہ چٹکی بجاتی ہے
اور تجھ کو اڑا لے جاتی ہے
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے