Dard
شام ہوئی ہے
در کھولو
درد کی دستک ہے
اور کدھر جائے گا !؟
آج کی شب بکھرا گر
سر بام و در
شہر کا شہر
اس درد سے مر جائے گا
دیکھو در کھولو
شہر پہ احسان کرو
درد کا ہاتھ
اپنے ہی ہاتھ میں لو
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے