Kuch
کچھ اور ہی بات کرنی تھی
کچھ اور ہی بات کرتے رہے
جو کہنا تھا وہ دل میں رہا
نہ کہنے کا شمارہ بھرتے رہے
مرضی کچھ اپنی ہی نہ تھی
تسلی کو استخارہ کرتے رہے
اچھا ہوا جو تم سے نہ ملے
ہم شکر تمہارا کرتے رہے
مجبوروں کو فرصت دے دی
وفا سے آپ کنارہ کرتے رہے
ہر حال میں ہم خوش ہی رہے
جب تک ہوا ساتھ گوارا کرتے رہے
خوش ہیں اپنا دم بھرتے ہیں
گردش وقت کا چارہ کرتے رہے
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے