Baat
میری بات نہ کرو خدارا
میں کسی اور ہی لہر میں ہوں
تمہاری سن رہی ہوں مگر
کسی اور گفتگو کے اثر میں ہوں
میں بے خبر ہوں
یا کسی خبر کے سفر میں ہوں
میں اپنی نیند کی سلوٹوں میں
کسی خواب کے قصر میں ہوں
کچھ نہیں معلوم مجھ کو
تمہارے بعد کس اثر میں ہوں
ہاں اتنا طے ہوچکا ہے
اپنے مقام سے ادھر ، ادھر میں ہوں
دور کہیں مضافات میں شائید
اس شہر کی ویران رہگزر میں ہوں
شام ہوچکی ہے اور میں
امکان شہر کے دربدر میں ہوں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دی