Husn
اس وقت زندگی کی ابھی
پہلی خو شنما کروٹ تھی
سولہویں سال کی نیند میں
جب زندگی بہت خوبصورت تھی
نئے خواب بھی
خیال میں چور دروازے سے داخل ہو رہے تھے
دلکشی سی دلکشی تھی
زندگی جیسے نئی نئی سی تھی
رشتوں کا حسن بھی قائم تھا
سب اپنے اپنے سے لگتے تھے
ہنسی بے بات ہی آبشار سی برستی تھی
چہرے پہ مسکراہٹ کی چھاپ بھی مستقل ہی تھی
باتیں بے مطلب بھی
دل سے کی جاتی تھیں
خیال گل کی سیر سے
راستے قدم دھرنے سے پہلے ناچ اٹھتے تھے
ہاہاہا ۔۔۔۔ سب بے معنی تھا
مگر بہت بامعنی سا لگتا تھا
اور اب کہ
ہنس لیں ذرا
اس ساری بے وقوفی پر
اتنا بھی حوصلہ نہیں ہوتا ۔۔۔۔
! میرے خدا
زندگی ہے یہ ۔۔۔
! کہ اس کا نام سانحہ نہیں ہوتا
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے