silsalay
خیال میں کچھ سانپ تیر آئے آستینوں والے نہیں
وہ بازو بند بناکے
بانہوں سے لپیٹ رکھے ہیں
گلے والے گلے کا ہار بنائے ہوئے ہیں
اور جو پیروں سے لپٹے ہیں
وہ پیار سے اٹھائے ہوئے ہیں ۔۔۔
خوف کو جھٹک کے سدا سے
دشمنوں سے پیار کے
سلسلے کچھ یوں بڑھائے ہوئے ہیں
کہ وہ اپنا زہر چاہ کر بھی
خود کو ہی پلائے ہوئے ہیں
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے