Shehkaar
سو طرح کے ڈھنگ تھے اس کے
جیسے پیرہن در پیرہن رنگوں کی قوس قزح
ہزار رنگ کے جلوے اور سینکڑوں انداز کے احساس ۔۔۔
کہ خوشبو سے گھل مل جائے
جوں صبا انداز
اور ایسی سیدھی ٫ سچی سادی باتیں
!کہ سامنے ہو جیسے ایک کھلی کتاب
روپ ڈھکا اور سروپ کھلا سا ۔۔۔
حیرانی افزا ء
حیرت کا شہکار ۔۔۔
مرتا مرجائے ۔۔۔۔
پر جادو نہ اترے سینکڑوں سال ۔۔۔۔
دیکھے جو کوئی ایسی نار ۔۔۔۔
پاگل ہوکے پھرے ہوا مثال
کہے یہاں کہے وہاں
ایسی ہے ویسی ہے ۔۔۔۔
کیا کہوں میں کیسی ہے !؟
میں نے خواب میں دیکھی ہے
سنو
!!بس خواب جیسی ہے
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے