Ajnabi Sherhar
آج پھر شہر اجنبی کی گلیوں میں
رات بھر دل بھٹکتا تھا
کبھی اک گلی کبھی اک دیار
گھر کہاں تھا
کہیں بھی نہیں
شام ڈھلے
جانا تھا کہاں
…..معلوم نہیں
بس دل بھٹکتا تھا
کبھی اس گلی کبھی اس گلی۔۔۔۔
شہر ناپرساں کی اجنبی تھی ہر گلی
سو بار کا دیکھا ہوا خواب
جس کی تعبیر تھی
بے اماں
آج پھر رات بھر تھا مرے ہمراہ
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے