Google Ka Jehan
کار دوڑاتے ہوئے
جہاز میں جا بیٹھتے ہیں
چالیس منٹ میں چارسو میل
فاصلہ سمٹ گیا ہے
رات دن بن گئی ہے
روشنیوں کے سیلاب میں
گوگل کا جام جہاں نما
ہر فرد کی دسترس میں ہے
اپنے گھر بیٹھے
ساری دنیا نظر میں ہے
وہ زمیں کے اک کنارے پر ہے
میں دوسرے کنارے پر
آمنے سامنے
ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں
اور بات کرتے ہیں
جادو ئی دنیا میں آگئے میں
چراغ کا جن بن کے
جو چاہتے ہیں اکثر
ہو جاتا ہے پلک جھپکتےہی…
دادی جان کچھ کچھ حیران ہیں
مگر پوتے پوتیاں اس انقلاب پر
بے حد خوش اور پر اعتماد ہیں !
ہم جیسے ایک قدم آگے رکھتے ہیں
ایک نظر پیچھے دیکھتے ہیں
فخر و انبساط و شاد مانی سے
کہ وراثت کا حق بھی رکھتے ہیں
اور ترقی کا ثمر بھی ہاتھ میں ہے
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے