Pather
درختوں نے مجھ سے بات کی
پتھر منہ سے بول پڑے
گلوں کی حیرانی بھی چونک اٹھی
میں نے گلشن میں پاؤں دھرا ، اور
چاپ سے نغمے پھوٹ پڑے
اے نرگس بیمار
تیری منتظر آنکھ
ادھ کھلی کی ادھ کھلی
اور پیاسی ہی رہی ۔۔۔
وہ نظر جو مجھ پہ اٹھ نہ سکی
جانے کیوں پتھر کی ہوئی ؟
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے