دھوپ چھاؤں کے سنگ سنگ سرمئی سا موسم ہے
ہر طرح کے موسم میں اک بے دلی کا موسم ہے
شمعیں بھی روشن ہیں ساز بھی لے پر ہے
سرمئی نگاموں میں کچھ شربتی سا موسم ہے
آسماں کی دھنک بھی ہے دھان کی لہر بھی ہے
بادلوں کے رنگوں میں سرمئی سا موسم ہے
ہوا بھی اڑ رہی ہے مستیوں سے بوجھل سی
بارشوں کے پہلو میں خوش روی کاموسم ہے
سورج بھی سنہرا سا چاندنی بھی نقرئی
میری اوڑھنی پہ بھی آج کندنی سا موسم ہے
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے