میرا اور تیرا آسماں ہی الگ ہے
زمیں کے ٹکڑے بھی الگ سے
جب سورج میرے سر پہ کڑ کڑاتا ہے
تو تاروں کی چھاؤں میں کہیں میٹھی نیند سوتی ہے
اور جب چاندنی میرے لئے درد بنتی ہے
تو صبح کے نوخیز پھول چنتی ہے
دھوپ تجھ پہ سنہرا رنگ ملتی ہے
اور ادھر اندھیرا مری تفسیر بنتا ہے
کہ دنیا میں اک کونے پہ تو محو خواب ہے
دوسرے پہ بے خوابی کا ازلی نصاب
مری تقدیر بنتا ہے
اور
سمندر ہجر کا اک سدا سے
ہمارے بیچ رہتا ہے
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے