Meri Nazm
اے مری نظم تو کہاں ہے
بے ترتیبی کے اس منظر میں
کہاں تجھ کو ڈھونڈوں
کہیں چہرہ نظر آتا ہے
کہیں سر کہیں پیر
آنکھ بنتی نہیں ساحرانہ نظر کا جادو
دل جاگتا نہیں امنگ کے ساتھ
انگلیوں کا لمس ہوا میں ستار بجا تو رہا ہے
مگر تم اسے رقص کہنے سے کترا رہی ہو
کہ فنی باریکیاں پوروں کی لکیروں کے نشان نہیں رکھتیں
اور تمہاری انفرادیت
کوئی پہچان نہیں رکھتی ۔۔۔
نظم بالوں سے منہ ڈھانپے
گھٹنوں پہ سر رکھے
جانے کب سے بیٹھی ہے ایسے ہی
دیکھناذرا سو تو نہیں گئی ۔۔؟
یا
خدانخواستہ ۔۔اف ۔۔ارے ۔۔
بے چاری ۔۔ہائے۔۔ صد افسوس
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپ رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے