روں پہ منہدی سے گل بوٹے بنے ہیں
زمیں پہ نہیں اتارتی
کہ انکی نرمی اور خوش روی
بادل خرام ہی ہوسکتی ہے
اور زمین کی سختی جیسے
خود معذرت خواہ ہے
بس شوق سے پھولوں کے
نقش ونگار دیکھتی ہے
اور گلوں کی نرم پتیاں صدقہ کردیتی ہے
اور ہاتھ اپنا نصیب خود لکھ رہے ہیں
آبلوں کو گل سمجھ کر
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے