پھر بوڑھے سے ایک دن میں
بوڑھا سا سورج کسلمندی سے جاگا
اور جھریوں بھری پیشانی پہ
نیم باز آنکھیں لئے
سستی سے اس تھکے ہارے وجود کو دیکھنے لگا
جو رات کو جانے کس پہر سویا تھا
اور اب اس کے اٹھائے بھی
اٹھ نہیں رہا تھا
سورج نے کچھ دیر کوشش کی
وہ خود صدیوں کا تھکا ہوا تھا
پھر اسے اس کے حال پہ چھوڑ کر
شام کی طرف رینگنے لگا
رات نے ستاروں کی روشنی میں دیکھا
بے سدھ پڑا ایک جھریوں بھرا چہرہ
بالآخر اٹھا ،اور اٹھ کے
خوابوں کے تھکا دینے والے
لامتناہی سفر پہ پھر نکل کھڑا ہوا
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے