شاخیں سب گل پیرہن ہوئیں
فضا میں بہار کی کھلتی سی مہک ہے
مٹی کا سوندھا پن
جیسے پاگل کئے جارہا ہے
مژدہ ء بہار
خوشی کے انبار اچھالتا
میری جانب بڑھا آرہا ہے
اور میں تہنیت اور خوش آمدیدی
سے سرشار
تمکنت جاں سے شاخ خزاں کا درد اٹھائے
دیدہ ء دل فرش راہ کئے…..
خوشی کی جیسے
نئی کونپل کو کھلتا ہوا دیکھتی ہوں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گے