کسی سے کوئی رشتہ ہی نہیں

View of old ruin in forest

طے ہو سکیں شائید مگر ممکن ہی نہیں
یہ ان دیکھی فصیلیں جو در و دیوار میں اگ آئی ہیں
آواز کہ اس پار جاتی ہی نہیں
خاموشی کہ سنائی دیتی ہی نہیں
بے حسی کے ملبوس میں لپٹے
میرے اطراف میں چلتے پھرتے
کچھ ایسے مانوس سے چہرے ہیں
جن سے توقع کہ کبھی اٹھتی ہی نہ تھی
کہ رشتوں کی زنجیریں بندھی تھیں
بظاہر جن سے
!!مگر در حقیقت جیسے کسی سے کوئی رشتہ ہی نہیں

ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں گ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

You May Also Like
Read More

آبله پائ

بےکراں مسافتوں کیآبله پائمرهم گل سے کیامٹا چاهےانگ انگ میں پهیلی هےآرزو کی تھکنلهو نکال کے سارا بدل…
Read More
Glass pices
Read More

زوال

حسن اک زوال میں تھابکھرے ماہ و سال میں تھا وقت کی بےدرد چالوں پہآئینہ بھی سوال میں…
Read More