جشن بهاراں میں آج
قصیدهء گل چھیڑیں
محفل میں رنگ بھر دیں
اور عنایت گل کا پھر
بهار کو احسان مند کر دیں
که، جیسے سعادت غم سے
مالا مال ، گرا ں بار دل
مژدهء زخم زخم گل سے
بهار جاں فزا کا سزاوار
اک الگ طرح سے
پھر اس گل پیرھن کو
دلسوزئی جاں کا قرض اٹھاۓ
سپاسنامهء بهار غم میں
مرحبا، مرحبا….کهه دیں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں