صدیاں بیتیں
تجھ کو بھی نہیں دیکھا
اور سچ ہے کہ
آئینہ بھی نہیں دیکھا
تیرا چہرہ بھی خواب سا لگتا ہے
اپنے خدو خال بھی یا د نہیں
تو سامنے بھی آجائے تو
کب تجھے پہچانیں گے
ہم وہ ہیں کہ
اپنی بھی خبر یاد نہیں
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں