میں نے جب پہلا روزہ رکھا بہت چھوٹی تھی
گلی میں کھیلتی پھر رہی تھی کزن خالہ (چھوٹی مامی) نے کسی کام سے بلایا یا ویسے ہی، مین نے بتایا میرا روزہ ہے انہیں خوشگوار حیرت ہوئی
“اچھا واقعی… پہلا روزہ رکھیا اے.. اج میں تیرا روزہ کھلواواں گی “
میں خوشی سے دوڑ کر گھر جاکر باجی کو بتا آئی اور شام تک بی بی کے گھر قدم رنجہ ہوگئی افطاری یاد نہیں انہوں نے کیا بنائی پکوڑے شربت وغیرہ تھے غالبا یاد نہیں…. مگر ایک چیز یاد ہے انہوں نے ماموں کو جو اسی وقت ڈیوٹی سے آئے تھے خاص طور پر بازار بھیج کر برفی منگوائی وہ ہرے رنگ کی قلاقند کا کھوئے والا ذائقہ ابھی تک یاد ہے مجھے، یہی میری افطاری تھی کہ ابھی تک میں مرچوں والی کوئی چیز نہیں کھاتی تھی ہاں میٹھا چینی ٹافیاں گڑ شکر بہت کھاتی تھی سالن کو کبھی منہ نہیں لگایا تھا ہم تینوں بہن بھائیوں نے جن کی خوراک ابھی تک صرف دودھ شکر اور چاول تھے اور گھر جا کر وہی کھائے تھے ان کے سالن روٹی کی بجائے..
بہرحال وہ ہری برفی آج تک یاد ہے جب بھی رمضان آئے وہ پہلی افطاری ضرور یاد آتی ہے
اللہ سلامت رکھے میرے ماموں اور کزن خالہ (مامی) کو آمین ثم آمین جنہوں نے پہلے روزے پر میری افطار پارٹی کی تھی اور میں سوائے میٹھے کے کچھ نہیں کھاتی تھی سو وہ ہری برفی اٹھا کر بھاگ گئی تھی
عذرا مغل
ہماری پلیٹفارم پر بڑی تعداد میں تصاویر گوگل امیجز اور پیکسلز سے حاصل کی گئی ہیں اور ان کا کاپی رائٹ مالکیت ظاہر نہیں کر سکتی۔ اگر کوئی کاپی رائٹ دعوے ہوں تو ہم فوراً معذرت کے ساتھ تصویر کو ہٹا دیں